Home Tarkeen e Watan News UK News

UK News

687
0
Share this news on Face book
SHARE

لندن: ایک طرف جہاں ساؤتھ پورٹ میں تین بچیوں کے قتل کے بعد اس کا الزام ایک فیک نیوز کے ذریعے مسلمانوں پر عائد کرکے جہاں ان پر حملے شروع کردیئے گئے اور ان کی مساجد اور دیگر املاک کو نقصان پہنچایا گیا لیکن اس تصویر کا دوسرا رخ یہ ہے کہ ایک پاکستانی نوجوان نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر ایک11سالہ بچی کی جان بچالی۔

یہ واقعہ پیر کو لیسٹر اسکوائر پر پیش آیا جس میں بچی پر چاقو کے وار کرنے والے شخص کو قریب ہی شاپ میں کام کرنے والے پاکستانی نوجوان عبداللہ نے دبوچ لیا۔ پولیس نے حملہ آور پر فرد جرم عائد کردی ہے اور منگل کو اسے ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کورٹ میں پیش کیا گیا جس کا نام لون پنٹرو بتایا گیا ہے جوکہ رومانیہ کا شہری ہے۔

پولیس کے مطابق اس نے بچی پر چاقو کے آٹھ وار کئے۔ لون پنٹرو کو ستمبرمیں اولڈ بیلی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

عبداللہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تقریباً ساڑھے گیارہ بجے مجھے چیخ کی آواز سنائی دی، جیسے ہی میں نے مڑ کر دیکھا تو ایک شخص اس بچی پر چاقو سے حملہ کر رہا تھا، میں نے دوڑ کر اس شخص کے اس ہاتھ کو پکڑ لیا جس میں چاقو تھا، میرے پکڑنے پر وہ زمین پر گرگیا اور اس کی چھری کو میں نے پاؤں سے دور کردیا۔ اتنے میں کچھ اور لوگوں نے بھی میری مدد کی اور اسے قابو کرلیا۔

اس دوران میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ وہ پولیس اور ایمبولنس کو کال کردیں۔ 4سے5منٹ میں پولیس یہاں آگئی تھی، اس سوال کے جواب میں کہ کیا خوف محسوس کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی ہیں اور بہار ہیں، بچی پر حملہ ہوتے دیکھ کر میں ایک لمحہ ضائع کئے بغیر کود پکڑا۔

انہوں نے کہا کہ میرے والدین اس اقدام پر فخر کر رہے ہیں اور گھر والوں کو بھی دنیا بھر سے کالز آرہی ہیں اور لوگ میرے کام سے بہت خوش ہیں۔

برطانیہ سے پراجیکٹ مینجمنٹ میں ماسٹرز کرنے والے عبداللہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی ہمیشہ دوسروں کی مدد کو تیار رہتے ہیں اور کسی ایک فرد کے کسی فعل کے سبب پوری کمیونٹی کو برا بھی نہیں کہا جاسکتا۔

ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے عبداللہ کا کہنا تھا کہ وہ ہر سال جشن آزادی جوش و خروش کے ساتھ مناتے ہیں اور اس واقعہ کے بعد تو انہیں پاکستانی ہائی کمشنر نے بھی مدعو کیا ہے اور وہ یوم آزادی کی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔